۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
مجمع طلاب شگر مقیم قم

حوزہ/ مجمع طلاب شگر مقیم قم کے تحت، ضلع شگر میں تبلیغی خدمات انجام دینے والے مبلغین کے اعزاز میں ایک تجلیلی پروگرام بعنوان رسالت اللّٰہ منعقد ہوا، جس میں طویل مدت تبلیغی وثقافتی خدمات سرانجام دینے والے علماء کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع طلاب شگر مقیم قم کے تحت، ضلع شگر میں تبلیغی خدمات انجام دینے والے مبلغین کے اعزاز میں ایک تجلیلی پروگرام بعنوان رسالت اللّٰہ منعقد ہوا، جس میں طویل مدت تبلیغی وثقافتی خدمات سرانجام دینے والے علماء کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق، نشست کا آغاز قاری بشارت انصاری نے تلاوت کلام پاک سے کیا، کانفرنس کی صدارت حجۃ الاسلام سید سعید موسوی نے کی، جبکہ امام جمعہ، محمکہ شرعی کے صدر اور انجمن علمائے امامیہ شگر کے نائب صدر حجۃ الاسلام سید عباس موسوی مہمان خصوصی تھے اور نظامت کے فرائض مجمع طلاب شگر کے جنرل سیکرٹری شیخ غلام محمد شاکری نے انجام دیئے۔

عصر حاضر میں مختلف اسلامی شعبوں میں ماہرین کی اشد ضرورت ہے، حجۃ الاسلام سید عباس موسوی

رپورٹ کے مطابق، مجمع طلاب شگر کے شعبہ تبلیغ کے سربراہ شیخ احمد سعیدی نے خطبہ استقبالیہ میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ خدمات انجام دینے والے علماء ومبلغین کی حوصلہ افزائی ہم سب کا فرض ہے، کہا: مہمان علماء کو اس کانفرنس میں خوش آمدید کہتے ہیں۔

مہمان خصوصی سید عباس موسوی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ: ایک دوسرے سے تعاون ایک معاشرے کی اجتماعی ضرورت ہے، کیونکہ تعاون کا معیار اسلام میں" نیکی اور تقوی" ہے۔ اس وقت معاشرے میں مختلف این جی اوز کام کررہی ہیں ظاہرا وہ بھی اچھا ہے، مگر اسلام میں حسن فعلی کے ساتھ حسن فاعلی بھی ضروری ہے، یہ ادارے تعلیم وترقی کے نام سے سے کام کرتے ہیں مگر نیت میں کھوٹ ہے، لہذا اس کی درست تبیین کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ہمیں عوام میں بصیرت کو اجاگر کرنا ہوگی، تاکہ نور بصیرت کے ساتھ شعور و آگاہی پیدا کیا جا سکے۔

امام جمعہ شگر بلتستان نے معاشرے کی مشکلات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: اس وقت معاشرے میں گوناگوں مشکلات ہیں، جس کے حل کیلئے مزید کوشش کی ضرورت ہے۔ ہم اپنی وسعت کے مطابق کام کر رہے ہیں، جو کہ آپ علمائے کرام کی حمایت اور تعاون سے ہی ممکن ہوئے ہیں اور ان کاموں کا کریڈیٹ آپ علماء کو جاتا ہے۔

حجۃ الاسلام سید عباس موسوی نے کہا: علاقے کے حالات کے تناظر میں، پہلا اقدام احیائے مساجد ہے، اس حوالے سے ہم نے سیمینار وپروگرام کے ساتھ نماز جماعت اور دروس کے اہتمام کی جانب قدم اٹھایا ہے۔ دوسرا اقدام ہم نے احیائے مدارس کے عنوان سے اٹھایا ہے اور ان مدارس کیلئے تعلیمی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، لہٰذا اس حوالے سے تعاون کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: تیسرا اقدام اصلاح رسومات ہے۔ ہماری رسومات میں خرافات کی وجہ سے مختلف مسائل درپیش تھے۔اس لئے مذکورہ پروگراموں کو ترتیب دیا ہے الحمدللہ ان پروگراموں کو ہر جگہ پذیرائی ملی ہے۔

سید عباس موسوی نے کہا: چوتھا اہم اقدام مختلف تنازعات کا خاتمہ ہے، جس کیلئے ہماری طرف سے مزید کوششیں جاری ہیں اور آپ سب سے اس حوالے سے تعاون کی اپیل کرتے ہیں، کیونکہ یہ پروگرام آپس کی ہم آہنگی سے ہی پایہ تکمیل تک پہنچے گا۔

حجۃ الاسلام سید سعید موسوی نے کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا: حجت الاسلام سید عباس موسوی، علاقے میں جو خدمات انجام دے رہے ہیں، وہ سب پر نمایاں ہیں۔ امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کے بقول ایک عالم کا وجود ہی باعث برکت ہے۔

عصر حاضر میں مختلف اسلامی شعبوں میں ماہرین کی اشد ضرورت ہے، حجۃ الاسلام سید عباس موسوی

سید سعید موسوی نے مزید کہا: اہم ترین سوال یہ ہے کہ میری شخصی ذمہ داری کیا ہے؟ جب تک ذمہ داری معلوم نہ ہو، اس وقت تک اپنے اہداف کاحصول ممکن نہیں ہے، اس لئے انفرادی واجتماعی رسالت کو سمجھنا ایک لازمی امر ہے۔

کانفرنس کے آخر میں، حجۃ الاسلام سید عباس موسوی کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں لوح تقدیر اور دیگر علماء کو اعزازی سرٹیفیکٹ ونقد انعامات سے نوازا گیا۔

عصر حاضر میں مختلف اسلامی شعبوں میں ماہرین کی اشد ضرورت ہے، حجۃ الاسلام سید عباس موسوی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .